0

تابش خان کے سر پر بھی ٹیسٹ کیپ سج ہی گئی

[ad_1]

سفر طویل تھا مگر اپنی خوشی الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا،فاسٹ بولر۔ فوٹو: فائل

سفر طویل تھا مگر اپنی خوشی الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا،فاسٹ بولر۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  تابش خان کے سر پر بھی ٹیسٹ کیپ سج ہی گئی، وہ ڈیبیو کرنے والے تیسرے عمررسیدہ پاکستانی کرکٹر بن گئے۔

زمبابوے سے دوسرے ٹیسٹ کی پلیئنگ الیون میں جگہ بنانے والے تابش خان  پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے تیسرے عمررسیدہ کرکٹر ہیں، پیسر کو 36 سال اور 146دن کی عمر میں کیریئر کا پہلا میچ کھیلنے کیلیے منتخب کیا گیا۔

میراں بخش نے 1955میں ٹیسٹ ڈیبیو کیا تو ان کی عمر 47 سال اور 284دن تھی، 1952میں عامر الٰہی نے اپنا پہلا ٹیسٹ44سال کی عمر میں کھیلا تاے، رواں صدی میں صرف دو ٹیموں نے کسی 36سالہ کرکٹر کو ڈیبیو کایا ہے۔

آئرلینڈ نے 2018میں ٹم مرٹیگ کو ٹیسٹ کیپ دی تھی، تابش خان دوسرے کرکٹر ہیں،ڈومیسٹک کرکٹ میں طویل سفر کے بعد اس منزل تک پہنچنے والے پیسر کو ہیڈ کوچ مصباح الحق نے گرین کیپ پہنائی۔

یاد رہے کہ تابش خان نے 17 فرسٹ کلاس سیزنز کھیلتے ہوئے 598شکار کیے،ہر دور میں پی سی بی حکام ڈومیسٹک کرکٹرز کو مواقع دینے کے دعوے کرتے مگر انھیں نظر انداز کرتے رہے،عروج کا دور گزر جانے کے بعد اب پیسر کو ڈیبیو کا موقع دیا گیا ہے، گذشتہ 2 فرسٹ کلاس سیزنز میں ان کی کارکردگی ماضی جیسی نظر نہیں آئی۔

تابش خان نے ایک سیزن میں 40.92کی اوسط سے 25جبکہ دوسرے میں 30.96کی ایوریج سے 30وکٹیں حاصل کی ہیں۔ پیسر 137فرسٹ کلاس میچز کھیلنے کے بعد ٹیسٹ کیپ پانے میں کامیاب ہوئے، سب سے زیادہ میچز کھیل کر ٹیسٹ ڈیبیو کا پاکستانی ریکارڈ خالد عباداللہ کے نام ہے، انھوں نے پہلا موقع پانے سے قبل 218 ڈومیسٹک مقابلوں میں شرکت کی تھی۔

تابش خان کی جگہ بنانے کیلیے پاکستان نے فہیم اشرف کو ڈراپ کیا،پہلے ٹیسٹ کی الیون میں کسی اور تبدیلی سے گریز کیا گیا۔

پیسر کا کہنا ہے کہ ہر کھلاڑی کا عزم ہوتا ہے کہ وہ ملک کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کرے، میرا سفر طویل تھا مگر اب خواب کی تعبیر مل گئی، میں اپنی خوشی الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا، نتائج اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہیں مگر سبز ستارہ سینے پر سجایا ہے تو اس کی لاج رکھنے کے لیے بھرپور کوشش اور محنت کروں گا۔

[ad_2]

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں