[ad_1]
لندن: جیل سے فرار ہونے والے ایک مجرم نے مسلسل تیس برس تک فرار رہنے کے بعد اس ہفتے خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
یہ واقعہ اس ہفتے بدھ کو پیش آیا جب 31 جولائی 1992 میں جیل کو آری اور کٹر سے کاٹنے کے بعد جیل توڑکر فرار ہوا تھا۔ آسٹریلیا میں نیو ساؤتھ ویلز پولیس (این ایس ڈبلیو) فورس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے۔ پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ مفرور کو تلاش کرنے کی ہرممکن کوشش کی گئی تھی لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوسکا تھا۔
ڈارکو ڈیسِک کی عمر فرار کے وقت 35 برس تھی اور اب وہ 64 برس کا ہے۔ اب ان پر نہ صرف پرانا جرم دوبارہ لاگو کیا گیا ہے لیکن اب جیل سے فرار ہونے کا مقدمہ بھی درج ہوگیا ہے۔ اب اس کی درخواست ضمانت مسترد کی جاچکی ہےاور اب ڈارکو کو 28 ستمبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ڈارکو نے کہا کہ وہ اسے ملک بدری کا خطرہ تھا اور 1992 میں اسے یوگوسلاویہ بھیجا جارہا تھا جہاں شدید لڑائی اور خانہ جنگی جاری تھی۔ اسی ڈر سے وہ جیل توڑ کر بھاگا تھا۔ فرار کے بعد اس نے نام بدلا اور مختلف کام کرکے اپنا پیٹ پالتا رہا۔ اس نے بہت عرصہ ساحل کے ریتیلے علاقوں میں گزارا۔ لیکن لوگ اب اس کے رویے سے اس کے ہمدرد بن گئے ہیں اور اس کی مدد کے لیے ایک کراؤڈ فنڈنگ پیج بھی بنایا گیا ہے۔
انٹرنیٹ پر چندہ مہم کے دوران اب تک چھ ہزار ڈالر کی رقم جمع ہوچکی ہے۔
[ad_2]